مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی اسرائیلی، یہودی اور صہیونیسازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بالعموم عالم اسلام اور بالخصوص فلسطینیوں اور عربممالک کو موثر بیداری کی تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔
یہ بات بیت المقدس میں قائم مسجد اقصیٰ کے دفاع کے ایکادارے کی طرف سے کی گئی ہے۔
یہودیت کا مقابلہ کرنے کے لیے یروشلم کمیشن کے سربراہ ناصر الہدمینے زور دے کر کہا کہ مسجد اقصیٰ میں رباط القدس کے باشندوں کا اعلان ہے کہ وہ قبلہاول پر حملہ کرنے اور اس کی بے حرمتی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایک پریس بیان میں انہوں نے کہا کہ قابض ریاست جان بوجھ کرمسجد اقصیٰ میں باقاعدگی سے نماز اداکرنے والوں کو ملک بدر کرتا ہے، ان کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے، اور ان پر بھاری جرمانےعائد کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ قابضریاست کی جلاوطنی کا ہدف مسجد اقصیٰ کو فلسطینی باشندوں سے خالی کرنا ہے تاکہ آبادکاروں کی دراندازی کو آسان بنایا جا سکے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ آنے والا وقت مسجد اقصیٰ کے لیے بہتزیادہ خطرناک ہو گا۔ اس لیے حالات کا تقاضا ہے کہ قبلہ اول کےد فاع کے لیے حقیقیبیداری کی تحریک شروع کی جائے۔
یروشلم کمیشن کی جانبسے مسجد اقصیٰ کے لیے حمایت کا مطالبہ ہفتے کے روز جاری کیا گیا جب یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ کے مقام براق پر جمع ہونے اور تلمودی تعلیمات کےمطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی اپیل کی ہے۔