اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی بیرون ملک قیادت کے رکن سامی ابو بو زہری نے کہا ہے کہ "مراکش میں مشاورتی کونسل کے اسپیکر کا قابض ریاست کے دورہے کا اعلان یروشلم کے مسئلے پر ایک وار ہے۔”
ابو زہری نے اپنے "X” اکاؤنٹ پر ایک مختصر بیان میں منگل کو کہا کہ ہم "مراکشی عہدیدار کے دورہ اسرائیل کومسترد کرتے ہیں۔ ان کا یہ دورہ فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری قو کے لیے ایک چیلنج اور اشتعال انگیزی، قابض ریاست کی حمایت اور اس کے جرائم کو قانونی حیثیت دینے، یروشلم کے مسئلے پر ایک وار اور صہیونی دشمن کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
تحریک کے قائد نے اس ناپسندیدہ دورے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
عبرانی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ مراکشی کونسل آف ایڈوائزرز کے سربراہ، "پارلیمنٹ کے دوسرے ایوان”، النعم میارہ، کل جمعرات کو ایک پارلیمانی وفد کی سربراہی میں قابض ریاست کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے اشارہ دیا کہ یہ دورہ قابض پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے سپیکر امیر اوہانہ کی دعوت پرکیا جا رہا ہے ہے جہاں وہ کنیسٹ کے ارکان اور اسرائیلی شخصیات سے ملاقات کریں گے۔
دونوں ممالک نے 10 دسمبر 2020 کو اپنے سفارتی تعلقات کی بحالی کے اعلان کے بعد سے میارہ اسرائیل کا دورہ کرنے والی مراکش کی پہلی اہم سیاسی عہدیدار ہیں۔