جمعہ کی شام قلقیلیہکے مشرق میں کفر قدوم میں قابض فوج کے ساتھ تصادم کے دوران پتھراؤ سے ایک اسرائیلیفوجی زخمی ہوگیا جبکہ مزاحمتی کارکنوں نے جنین اور نابلس میں فائرنگ کی دو کارروائیاںکیں۔
کفر قدوم قصبے میںنوجوانوں نے قابض فوجیوں پر پتھراؤ کیا جس سے ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہوا اور قابضفوجی پیچھے ہٹ گئے۔
کئی سالوں سے بندگاؤں کی گلی کو کھولنے کا مطالبہ کرنے والے ہفتہ وار مارچ کے بعد کفر قدوم قصبے میںقابض فورسز کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئیں جس کے دوران متعدد شہری ربڑ کی گولیوں سےزخمی اور دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
مزاحمت کاروں نےجنین کے مشرق میں واقع "میراو” بستی کو گولیوں سے نشانہ بنایا۔
نابلس میں مزاحمتکاروں نے حوارہ چوکی پر تعینات قابض فوجیوں پر فائرنگ کی۔
اریحا میں قابضفوج نے احمد حسنی العیوتی (23 سال) نامی نوجوان کو گرفتار کیا جو شہر کے جنوب میںعقبہ جبر کیمپ کا رہائشی تھا، جب وہ شہر کے جنوبی دروازے پر قائم ایک فوجی چوکی سےگذر رہا تھا۔ .
قابض فورسز نے اسسے قبل سلفیت کے مغرب میں دراستیا کے میئر فراس ذیاب اور ان کے بھائی علی کو اسوقت گرفتار کیا تھا جب وہ ہفتہ وار مارچ میں شرکت کے لیے آ رہے تھے۔
صیہونی قابضافواج کی جانب سے آبادکاری مخالف ریلیوں کو دبانے اور مغربی کنارے میں جھڑپوں کےنتیجے میں جمعہ کو متعدد شہری زخمی اور دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔
نابلس میں اسرائیلیقابض فوج کی جانب سے نابلس کے مشرق میں واقع گاؤں بیت دجان میں آبادکاری کے خلافمارچ کو کچلنے کے بعد متعدد شہری، ایک غیر ملکی کارکن اور ایک صحافی زخمی ہو گئے۔
نابلس میں ہلالاحمر میں ایمبولینس کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے بتایا کہ 3 شہری براہ راست گیس بموںسے زخمی ہوئے، ایک کے چہرے اور دو سینے میں اور ان کا میدان میں علاج کیا گیا۔