جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اتھارٹی کی پولیس ریلی پر یلغٖار، 10فلسطینی گرفتار، متعدد زخمی

بدھ 4-مئی-2016

فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیاسی کارکنوں کے خلاف تلاشی کی کارروائیوں اور پُرتشدد ہتھکنڈوں کے استعمال میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کل منگل کو عباس ملیشیا نے غرب اردن میں متعدد مقامات پر فلسطینیوں کی احتجاجی ریلیوں پر طاقت کا استعمال کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے احتجاجی ریلیوں پر حملہ کر کے کم سے کم 10 افراد کوحراست میں لے لیا۔ گرفتار کیے جانےوالوں میں 14 سال تک اسرائیل کی جیل میں قید رہنے والا فلسطینی شہری بھی شامل ہے جب کہ ایک فلسطینی 9 سال کے بعد اسرائیلی جیل سے رہا ہونے کے بعد فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید کیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں متعدد فلسطینی صحافی اور سماجی کارکن بھی شامل ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے نابلس شہر میں ایک ریلی پر حملہ کر کے سابق اسیر علام عبید کو حراست میں لے لیا۔ عبید نو سال تک اسرائیل کی جیلوں میں قید رہے ہیں۔

عباس ملیشیا نے اپنے ہاں زیرحراست سیاسی کارکن ھشام بشکار کو اسپتال سے جنید جیل منتقل کر دیا۔ بشکار کی طبی حالت کافی خطرناک بیان کی جاتی ہے۔ تلاشی کی کارروائیوں میں عباس ملیشیا نے نابلس میں جامعہ النجاح کے طالب علم فوزی بشکار، عمر دراغمہ، عبداللہ الخطیب اور احمد زریقی کو حراست میں لے لیا۔

طولکرم میں عباس ملیشیا کی کارروائی کے دوران سابق اسیر علاء شریتح کو گرفتار کر لیا۔ انہیں چودہ سال اسرائیل کی جیلوں میں قید رہنے کے بعد ایک ماہ قبل رہا کیا گیا تھا۔

عباس ملیشیا کے کریک ڈاؤن میں احمد ابو زھرہ کو طولکرم سے نورالشمس کے مقام سے گرفتار کیا گیا۔ ابو زھرہ بھی متعدد مرتبہ فلسطینی اتھارٹی کی جیل میں قید کاٹ چکےہیں۔

ادھر رام اللہ میں عباس ملیشیا نے پرتشدد ہتھکنڈوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابق اسیر مصعب البرغوثی کو حراستی مرکز میں طلب کرنے کے بعد گرفتار کرلیا۔ مصعب ایک سیاسی کارکن ہیں اور انہیں متعدد مرتبہ عباس ملیشیا کی جیلوں میں تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

رام اللہ ہی سے عباس ملیشیا نے نادر بعیرات، اور سابق اسیر جہاد منصور کرابہ کو گرفتار کرنے کے بعد جیل میں ڈال دیا گیا۔ عباس ملیشیا کی کارروائی میں طلحہ عبد الساتر، ابراہیم ضیاء ھریش، تین دوسرے نوجوانوں محمد امین، محمود مثقال اور جمیل مصطفیٰ کو حراست میں لینے کے بعد پولیس سینٹر لے جایا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی