جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج نے دو فلسطینی شہداء کے جسد خاکی ورثاء کے حوالے کردیے

ہفتہ 21-مئی-2016

فلسطین کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں سلفیت اور قلقیلیہ سے تعلق رکھنے والے دو شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں شہداء کے جسد خاکی گذشتہ دو ماہ سے قابض فوج کی تحویل میں ہیں اور شہداء کے لواحقین اپنے پیاروں کے جسد خاکی حوالے کرنے کے لیے کئی بار احتجاج بھی کرچکے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سلفیت کے ایک مقامی سیاسی کارکن عزمی شقیر نے بتایا کہ صہیونی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سلفیت کے رہائشی شہید عبدالرحمان رداد کا جسد خاکی شہید کے ورثاء کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ بعد ازاں صہیونی حکام کی جانب سے شہید رداد کے اہل خانہ کو ایک مقامی چیک پوسٹ پر بلایا گیا جہاں شہید کا جسد خاکی ان کے حوالے کردیا گیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک ہفتہ قبل بھی شہید عبدالرحمان رداد کے اہل خانہ کو مطلع کیا تھا کہ شہید کا جسد خاکی ان کے حوالے کیا جا رہا ہے مگر پھر اسرائیلی فوج نے شہید کی میت ورثاء کودینے سے انکار کردیا تھا۔

سولہ سالہ عبدالرحمان رداد  کو اسرائیلی فوج نے آٹھ مارچ کو بتاح تکفا کے مقان پر ایک یہودی آباد کار کو چاقو کے حملے میں زخمی کرنے کے الزام میں گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ اس کے بعد اس کا جسد خاکی بھی قابض فوج نے قبضے میں لے رکھا تھا۔

ادھر قلقیلیہ سے تعلق رکھنے والے شہید بشار مصالحہ کے اہل خانہ نے بھی کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے انہیں بتایا ہے کہ وہ شہید کا جسد خاکی ان کے حوالے کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ بشار مصالحہ نے بھی 8 مارچ کو  یافا شہر میں چاقو کے حملے میں ایک امریکی یہودی سیاح کو قتل اور دو آباد کاروں کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی کارروائی کے نتیجے میں مصالحہ بھی جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی