اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ کابینہ میں شامل بعض وزراء اور کئی ارکان پارلیمنٹ پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں پولیس کی اسپیشل یونٹ کی جانب سے ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے درجنوں ارکان اور کئی وزراء جنگی جرائم میں ملوث ہو سکتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ان وزراء اور ارکان کنیسٹ کے بارے میں نہایت راز داری سے معلومات اکٹھی کی ہیں۔ بعض وزراء اور ارکان کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے کافی شواہد موجود ہیں، تاہم ان کے خلاف کسی بھی قانونی کارروائی قبل مزید چھان بین کی جائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داخلی سلامتی کے موجودہ وزیر گیلاد اردان پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا ایک سابقہ الزام ہے جب وہ ٹیلی کام اور ماحولیات کے وزیر تھے تاہم ان کے خلاف ان جرائم کی تحقیقات نہیں کی گئیں۔ اس کے علاوہ پارلیمنٹ کے اسپیکر یولی اڈلچائن نے بھی انسپکٹر جنرل پولیس رونی الشیخ سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ جنگی جرائم کے مرتکب وزراء اور ارکان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کریں۔ تاہم پولیس حکام کا کہنا تھا کہ وزراء اور ارکان کنیسٹ کو آئینی تحفظ حاصل ہونے کی وجہ سے وہ ان کے خلاف تحقیقات نہیں کرسکتے ہیں۔