مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور فلسطین کے ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کو قبضے میں رکھنے کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینی شہداء کے جسد خاکی فوری طورپر ان کے ورثاء کے حوالے کرے تاکہ شہداء کو اسلامی طریقے کے مطابق سپرد خاک کیا جاسکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ صبری نے کہا کہ شہداء کے جسد خاکی کو قبضے میں رکھنا فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے کا بدترین حربہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی میتوں کو قبضے میں لینے کی پالیسی عالمی قوانی اور آسمانی مذاہب کی تعلیمات کی صریح خلاف ورزی ہے۔ شہداء کے جسد خاکی روکنا مُردوں کی توہین کے مترادف ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ صہیونی انتظامیہ قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی فورپر واپس کرے تاکہ ان کی اسلامی تعلیمات کے مطابق تجہیز وتکفین کا بندو بست کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے پچھلے سال اکتوبر کے بعد مختلف کارروائیوں کے دوران درجنوں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے تھے۔ان میں سے بعض شہداء کے جسد خاکی واپس کیے گئے ہیں مگر اب بھی کئی شہداء کے جسد اطہر ناپاک صہیونیوں کے قبضے میں ہیں۔
ادھر کل جمعہ کو 40 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے حسب معمولی جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے شہریوں کو قبلہ اول میں آنے سے روکا گیا تھا مگر اس کے باوجود فلسطینی بڑی تعداد میں مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب رہے۔ غزہ کی پٹی سے 250 فلسطینی مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے پہنچے جو شام کو بیت حانون گذرگاہ کے راستے واپس لوٹ آئے تھے۔