پنج شنبه 12/دسامبر/2024

الشیخ عکرمہ صبری پرمسجد اقصیٰ میں داخلے پر چھ ماہ کی پابندی عائد

جمعرات 8-اگست-2024

آج جمعرات کواسرائیلی قابض حکام نے ایک فیصلہ جاری کرتے ہوئے مسجد الاقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخعکرمہ صبری کو 6 ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا ہے۔

 

مسجد اقصیٰ سے بےدخلی کا فیصلہ الشیخ صبری کی 2 اگست کو گرفتار کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔اسرائیلی فوج نے انہیں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہاسماعیل ھنیہ کی ایران میں اسرائیلی بزدلانہ حملے میں شہادت کی مذمت کے بعد گرفتارکیا تھا جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا مگر ان پرمسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے یاداخل ہونے پرپابندی عاید کردی ہے۔

 

قابض اسرائیلی فوجنے الشیخ صبری کو پرانے بیت المقدس شہر کے السوانہ محلے میں واقع ان کے گھر سےحماس کے رہ نما شاہد اسماعیل ہنیہ شہید کے لیے سوگ کا اعلان کرنے اور ان کیغائبانہ نمازجنازہ ادا کرنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔

 

مسجد اقصیٰ کےامام کے  وکیل خالد زبارقہ نے کہا تھا کہ 86 سالہ الشیخ عکرمہ صبری کو اسرائیل کی نام نہاد مجسٹریٹ عدالت نےفوج کی سفارش پر چھ ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا ہے۔ انہوں نےاسرائیلی قابض حکام کے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ، نسل پرستانہاور اشتعال انگیز قرار دیا۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ الشیخ عکرمہ جیسی شخصیت پر کسیقسم کی پابندی کو مسجد الاقصیٰ اورمحکمہ اوقاف کے اصولوں اور مسجد اقصیٰ کے تقدس کیصریح خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے”۔

مختصر لنک:

کاپی