غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کی طرف سے نشر کی گئی ایک ویڈیو جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی کا پیغام جاری کیا گیا ہے۔ جنگی قیدی نے اسرائیلیوں سے اپیل کی کہ وہ مظاہرے جاری رکھیں تاکہ بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ ان کے باقی ماندہ قیدیوں کو رہا کر دیں۔
قیدی نے ویڈیو کے آغاز میں بتایا کہ اس کا نام الیگزینڈر ٹربنوف ہے اور اس کی عمر 28 سال ہے۔ وہ ایک سال سے "القدس بریگیڈز کے مجاہدین کی قید میں ہے”۔ اس نے ان حالات کے بارے میں بات کی جس میں وہ اور دوسرے قیدی رہ رہے ہیں۔ قیدی نے بتایا کہ اسے کھانے، پینے اور بجلی کی کمی کا سامنا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ صابن اور شیمپو سمیت ان کی بنیادی ضروریات کم ہو گئی ہیں۔ انہیں جلد کے ایسے مسائل ہیں جو اس سے پہلے نہیں ہوئے تھے۔
اسرائیلی قیدی نے غزہ کی پٹی کے خلاف قابض فوج کی طرف سے چھیڑی جانے والی تباہی کی جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میری زندگی ایک سال سے اس جنگ کی وجہ سے خطرے میں ہے۔ مجھے اور باقی قیدیوں کو رہا کرانے کے لیے حکومت فلسطینی تنظیموں کے ساتھ معاہدہ کرے‘‘۔
اس نے انکشاف کیا کہ القدس بریگیڈ کے مجاھدین نے کئی بار اس کی جان بچائی، میری جان بچاتے ہوئے کئی مجاھدین زخمی اور کئی مارے گئے‘‘۔ دوسری جانب اسرائیلی قیدی نے نیتن یاہو حکومت کی جانب سے قیدیوں کو رہا کیے بغیر لبنان کے خلاف اعلان جنگ کرنے کے رجحان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد قیدیوں کو فراموش کرنا ہے۔ حکومت چاہتی ہےکہ ہم زمین میں بہت گہرائی میں دفن ہو جائیں۔