فلسطین میں ایک تھینک ٹینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2016ء کے دوران قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف ریاست دہشت گردی کا سلسلہ جاری رہا۔ گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 13 فلسطینی شہید اور 170 زخمی ہوئے جبکہ سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں ستمبر کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ ’عبداللہ الحورانی اسٹڈی و دستاویزی مرکز‘ کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر 2016ء کے دوران صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور بیت المقدس میں مجموعی طور پر پانچ بچوں سمیت 13 فلسطینی شہید ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے دوران 40 بچون سمیت 170 فلسطینی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جنہیں اسپتالون میں منتقل کیا گیا۔ ستمبر میں ہونے والی دہشت گردی اور کریک ڈاؤن کے دوران 380 فلسطینیوں کو حراست میں بھی لیا گیا۔
تنظیم آزادی فلسطین کے زیرانتظام حورانی مرکز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے ستمبر میں روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں۔ اس دوران 10 فلسطینی شہریوں کو فوجی چوکیوں پر ماورائے عدالت گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر میں صہیونی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی توسیع پسندی کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور 1000 نئے مکانات کی تعمیر کے ٹینڈر جاری کیے گئے۔ان میں 500 مکانات مقبوضہ بیت المقدس میں تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق یہودی آباد کاری کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔ یہودی کالونی’الکنا‘ میں 285 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ ان میں سے 178 مکانات تعمیر کیے جا چکےہیں۔ 31 مکانات ’بیت اریہ‘ اور 20 گیفعات زئیف میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا۔
ستمبر کے مہینے میں صہیونی غاصب انتظامیہ نے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ ستمبر میں مجموعی طور پر فلسطینیوں کی 61 املاک مسمار کیں۔ جن میں 17 رہائشی مکانات، 44 دکانیں اور دیگر تجارتی اور صنعتی مراکز شامل ہیں۔
وادی اردن میں عرب شہریوں کے 18 کچے مکانات گرائے گئے جب کہ جنوبی الخلیل میں 200 دونم اراضی پر غاصبانہ قبضہ کیا گیا۔
ستمبر کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ جاری رہا۔ گذشتہ ماہ فلسطینیوں کے 250 پھل دار درخت جن میں بیشتر زیتون کے درخت شامل ہیں تلف کیے گئے۔