جمعه 15/نوامبر/2024

ہسپتالوں کو فوجی مقاصد کے لیےاستعمال کا الزام بے بنیاد ہے

بدھ 15-نومبر-2023

انسانی حقوق کیعالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کی جانب سے غزہ کی پٹیمیں طبی سہولیات اور ہسپتالوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کو ثابت کرنے کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔ انسانی حقوقگروپ نے ان تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم سمجھتے ہوئے تحقیقات کامطالبہ کیا۔

 

تنظیم نے ایک بیانمیں اس بات پر زور دیا کہ "انٹیلی جنس شواہد” کے بارے میں جو کچھ کہا گیاہے وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ہسپتالوں اور ایمبولینسوں کو تحفظ سےمحروم کرنے کا جواز نہیں بنتا۔

 

تنظیم نے مزیدکہا کہ طبی سہولیات، عملے اور نقل و حمل کے ذرائع پر بار بار اسرائیلی حملے غزہ میںصحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تباہ کر رہے ہیں، اور پھر جنگی جرائم کے طور پر ان کیتحقیقات ہونی چاہیے۔

 

تنظیم نے کہا کہاس نے 7 اکتوبر سے 7 نومبر کے درمیان متعدد ہسپتالوں یا ان کے قریب حملوں کی تحقیقاتکیں۔ اس نے غزہ میں بے گھر ہونے والے گواہوں، 16 طبی کارکنوں اور ہسپتال کےاہلکاروں سے بات کی اور عالمی ادارہ صحت کے ڈیٹا بیس کے علاوہ سوشل میڈیا اور سیٹلائٹامیجز پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز سمیت اوپن سورس ڈیٹا کا تجزیہ اور تصدیق کی۔

 

تنظیم نے نتیجہاخذ کیا کہ وہ اسرائیلی الزامات کی تصدیق کرنے سے قاصر ہے اور اس نے ایسی کوئیمعلومات نہیں دیکھی جس سے غزہ کے ہسپتالوں پر حملوں کا جواز ملتا ہو۔

 

تنظیم نے خبردارکیا کہ ہسپتال اور دیگر طبی سہولیات شہری املاک ہیں جنہیں بین الاقوامی انسانیقانون یا جنگی قوانین کے تحت خصوصی تحفظ حاصل ہے۔

 

تنظیم نے اسرائیلپر زور دیا کہ وہ اپنے غیر قانونی حملوں کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختمکرے، جو کہ اجتماعی سزا کے جنگی جرم کے مترادف ہے۔

 

تنظیم نے امریکا،برطانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک سے مطالبہ کیا کہ جب تک اس کی افواج فلسطینی شہریوںکے خلاف سنگین اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرتی رہیں اسرائیل کو اپنیفوجی امداد روک دیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی