امیر جماعت اسلامیپاکستان سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ غزہ فلسطینکی حفاظت کے لیے سکیورٹی پلان واضح کرے، اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا جائے،مظلوموں کے لیے بین الاقوامی امدادی فلسطین فنڈ قائم کیا جائے، تمام اسلامی ممالکفوری طور پر اسرائیلی سفیروں کو اپنے ممالک سے بے دخل کرتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتیتعلقات منقطع کریں۔
بین الاقوامی فیصلمسجد کے سائے میں ہزاروں بچوں کے ”غزہ مارچ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ اسرائیل پر فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے، حکمرانوں نے فلسطینکی آزادی کے لیے عملی اقدامات نہ اٹھائے تو امت اور تاریخ انھیں معاف نہیں کرے گی،اسرائیل اور امریکا اگر اس دہشت گردی کے مجرم ہیں تو مسلم ممالک کے حکمران بھی اپنیبے حسی اور خاموشی کی وجہ سے برابر کے شریک جرم ہیں۔
ریلیوں ٹولیوںاور گروپوں کی صورت میں غزہ مارچ میں بچے بچیاں شریک ہوئیں، جنہوں نے ہاتھوں میںغزہ کے شہید بچوں کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پلے کارڈز بینرز اٹھا رکھےتھے بعض ریلی میں شریک بچوں نے غزہ کے شہید بچوں کی علامتی طور پر خون آلود میتیںاٹھا رکھی تھیں، بچوں نے بڑی تعداد میں ’’جو خاموش ہے وہ بھی مجرم ہے‘‘کے پلےکارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔
سراج الحق نے غزہمارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے امت مسلمہ کا ہر بچہ بچیہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہے ہم ان بچوں اور بچیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوںنے حکمرانوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہامت مسلمہ کے بچوں اور بچیوں کے دل فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ اسرائیلیدرندگی دہشت گردی بربریت کے خلاف احتجاج بڑھتا جائے گا او آئی سی کا اجلاس ہوا مگردنیا بھر کے انسانیت پسند لوگوں بالخصوص امت مسلمہ کے جذبات کی صحیح طور پر ترجمانینہیں کی گئی۔