اسرائیلی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوکی پالیسیوں سے صرف فلسطینی ہی نہیں بلکہ صہیونی بھی سخت نالاں ہیں جس کا اظہار گذشتہ روز اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے ہوتا ہے جس میں ہزاروں صہیونیوں نے سڑکوں پرنکل کرنیتن یاھو کے استعفے کےحق میں مظاہرہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے والے فلسطینی شہر تل الربیع [تل ابیب] میں سخت سردی کے باوجود ہزاروں صہیونیوں نے وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور ان سے وزارت عظمیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھےتھے جن پر نیتن یاھو کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرے میں حصہ لینے والے شہریوں نے الزام عاید کیا کہ نیتن یاھو نے ہرچیز تباہ وبرباد کرکے رکھ دی ہے۔ کرپشن میں سر پا لتھڑی نیتن یاھو کی حکومت نے ملک کو غیرمعمولی اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ نیتن یاھو کی خارجہ پالیسیوں کے نتیجے میں ملک پوری دنیا میں تنہا ہو کر رہ گیا ہے۔ اندرون ملک حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں نسل پرستی اور انتہا پسندی میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اسرائیلی قوم نیتن یاھو کی نسل پرستانہ اور ناعاقبت اندیشانہ پالیسیوں کے نتائج بھگت رہی ہے۔ نیتن یاھو نے ملک کو عالمی سطح پر تنہا کر کے رکھ دیا ہے۔