فلسطین میںمزاحمتی کمیٹیز کا کہنا ہے کہ نئی امریکی تجویز کے بارے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونیبلنکن کے بیانات گذشتہ دو جولائی کو طے پانے والے معاہدے کو روکنے کے لیے ایک نئیامریکی چال ہے۔
مزاحمتی کمیٹیزنے پیر کے روز مرکزاطلاعات فلسطین کو جاری ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ اس تجویزکو مکمل طور پر اسرائیلی وجود کے حق میں تبدیل کرنا اور پھر اسے تسلیم کرنے کااعلان کرنا ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔ یہ تجویزامریکی اور صہیونی پالیسیوں کا تسلسلہے۔ اس کا مقصد صہیونی ریاست پر دباؤ بڑھانے کے بجائے مزاحمتی قوتوں کو دباؤ میںلانے کی ایک نئی چال ہے۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ بلنکن کا دورہ اسرائیلی دشمن کی طرف داری ہے۔ امریکہ فلسطینیوں کےقتل میں اسرائیلی ریاست کی پشت پرکھڑا ہے اورامریکی آشیرباد سے غزہ میں قتل وغارت گری جاری ہے اور جنگ بندی کی تمامکوششیں رائیگاں گئی ہیں۔