قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے عراق بورین قصبے پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں علاقے کے رہائشی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
عینی شاہدین نے مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندے کو بتایا کہ قابض فوج کی گاڑیاں اندرون شہر کے مشرقی علاقے سے داخل ہوئی جس کے بعد صیہونی فوجیوں کی ایک پوری بریگیڈ علاقے میں داخل ہوگئی اور انہوں نے ایک مسجد کے گرد جمع ہونا شروع کردیا۔
اس موقع پر علاقے کے رہائشی نوجوانوں نے فوجیوں پر پتھرائو شروع کردیا جس کے بعد اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے آنسو گیس کے شیل اور ربڑ کی گولیاں نوجوانوں پر چلائیں گئیں۔
نوجوانوں کی جانب سے شدید پتھرائو کے بعد اسرائیلی فوجی قصبے کے داخلی راستے کے پاس عارضی ناکہ قائم کرکے بیٹھ گئے۔ اس واقعہ سے تین ہفتے قبل جنوب نابلس کے قصبے بیتا کے داخلی راستے کو بھی مٹی اور پتھروں کے ڈھیر لگا کر بند کردیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ان قصبات کے داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کا مقصد یہی ہے کہ ان کے شہری جمعہ کے روز احتجاج نہ کرسکیں۔