فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈُپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے فلسطینی صدر محمود عباس کی غزہ کی پٹی کے عوام کے حوالے سے اختیار کردہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مریضوں پرصدرعباس کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کے نتیجے میں 14 فلسطینی مریض لقمہ اجل بنے۔ ان تمام اموات کی ذمہ داری صدر محمود عباس پر عاید ہوتی ہے۔
ڈاکٹراحمد بحر نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں مریضوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیے گئے ایک مظاہرے سےخطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر محمود عباس غزہ کے مریضوں کو قتل کرنے پر مُصِر ہیں۔ ان کی انتقامی پالیسیوں کے نتیجے میں غزہ کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کا محاصرہ مزید سخت کردیا ہے۔ اس سے قبل غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کرکے ان پر عرصہ حیات تنگ کرنے کی کوشش کی گئی۔ غزہ کے شہداء اور اسیران کے خاندانوں کو ملنے والی امداد بھی بند کردی گئی۔ یہ تمام انتقامی ہتھکنڈے محض سیاسی مقاصد کےحصول کے لیے ہیں۔
فلسطینی ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ صدر محمود عباس کے اہالیان غزہ کے حوالے سے اقدامات عالمی قوانین سے متصادم ہیں۔ وہ غزہ کے نہتے مریضوں کو اپنی انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھا کر قوم دشمنی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔