اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے تصدیق کی ہے کہ تنظیم کے پولٹ بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری القسام بریگیڈ کے پانچ کمانڈروں کے ہمراہ بیروت کے جنوبی مضافات میں منگل کی شام اسرائیل کے ایک ڈرون حملے میں جام شہادت نوش کر گئے۔
اسرائیلی فوج کےبیروت میں حماس کے دفتر پربزدلانہ حملے میں الشیخ صالح العاروری کے ساتھ القسام کمانڈر سمير فندي، المعروف بو عامر، عزامالأقرع – أبو عمار محمود زكي شاهين، محمد بشاشة، محمد الريس اور أحمد حمود شہید ہوگئے۔ حماس نے تمام شہداء کیشہادت کا سوگ مناتے ہوئے قابض فوج کی اس ننگی جارحیت کا بدلہ لینے کا اعلان کیاہے۔
حماس پولٹ بیورو کے سینئر عہدیدار عزت الرشق نے کہا ہے کہ فلسطین کے اندر اور دنیا بھر میں قابض صہیونی حکام کے فلسطینی قیادت اور فلسطینیوں کے خلاف بزدلانہ حملوں کے ذریعے ہمارے عزم اور عوام کے حوصلوں کو توڑنے کی اسرائیلی کوشش ناکامی سے دوچار ہو گی۔ ان حملوں سے بہادر مزاحمت کی منزل کھوٹی نہیں کی جا سکتی۔
انہوں یہ بات زور دے کر کہی کہ لبنان میں حماس کے سینئر رہنما کے قتل سے یہ بات ایک مرتبہ پھر واضح ہو گئی ہے کہ گھٹیا دشمن غزہ کی پٹی پر تین ماہ سے جاری جنگ میں اپنا کوئی بھی ہدف حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بھی تصدیق کی ہے کہ حماس کے سینیئر رہنما صالح العاروری اور ان کے ساتھ القسام بریگیڈ کے دو فوجی کمانڈر لبنان کے شہر بیروت کے علاقے الضاحیہ الجنوبیہ میں قتل کر دیے گئے ہیں۔
رہائشی کمپاؤنڈ پر کیے جانے والے حملے سے اردگرد کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا، ڈرون حملے کا نشانہ بننے والی ایک عمارت کا پورا فلور زمین بوس ہو گیا۔
لبنانی سکیورٹی حکام نے جائے حادثہ کو محاصرے میں لے کر شواہد جمع کرنا شروع کر رکھا ہے۔