فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم نے بتایا ہے کہ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی سے 62 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے غزہ کے زیادہ تر شہریوں کو بیت حانون گذرگاہ سے غرب اردن داخل ہوتے ہوئے اور سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے دوران حراست میں لیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے درمیان تجارتی گذرگاہ ’بیت حانون[ایریز] سے نہ صرف غزہ کے تاجروں کو حراست میں لیا گیا بلکہ طلباء، خواتین، مریضوں اور ان کی دیکھ بحال کے لیے آنے والے شہری بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ قابض فوج نے بڑی تعداد میں غزہ کے ماہی گیروں کو سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے دوران گرفتار کیا۔ تنظیم کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ ریاض الاشقر کے مطابق غزہ کے گرفتار شہریوں میں 40 فی صد ماہی گیرہیں۔ اسرائیلی فوج نے نہ صرف انہیں حراست میں لیا بلکہ ان کی کشتیاں اور دیگر سامان بھی ضبط کیا جاتا رہا۔
رواں سال کے دوران اسرائیلی بحریہ کی کارروائیوں میں غزہ کے 24 ماہی گیروں کو حراست میں لیا گیا۔ کئی ماہی گیروں کی کشتیوں کو قبضے میں لینے کے بعد انہیں اسدود بندرگاہ پر لے جایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کے ماہی گیروں پر فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں متعدد ماہی گیر شہید ہوئے۔ ایک ماہی گیر محمد ماجد بکر کوگولیاں مار کر شدید زخمی کیا گیا۔ بعد ازاں اسے حراست میں لیا گیا جو کچھ دیر کے بعد دم توڑ گیا تھا۔
ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والی چار خواتین کو بھی حراست میں لیا۔ ان میں رفح کی 52 سالہ نعمہ عبدالقادر الجورانی جو اپنے مریض بھتیجے کے علاج کے لیے غرب اردن سے غزہ واپس لوٹ رہی تھی حراست میں لے لی گئی۔ اس کے علاوہ حنین ابو ریدہ کو اسرائیلی جیل میں قید اپنے شوہر سے ملاقات کے لیے آنے پر حراست میں لیا گیا۔ غزہ کی حراست میں لی گئی دو دیگر خواتین میں دو سگی بہنیں باسمہ اور ابتسام عید عطاء اللہ ہیں۔ ابتسام کینسر کی مریضہ ہیں۔ اسے رہا کردیا گیا تھا تاہم اس کی ہمشیرہ اسرائیلی جیل میں قید ہے۔
ریاض الاشقر کاکہنا ہے کہ ایریز گذرگاہ اسرائیلی فوج کی غزہ کے شہریوں کے خلاف کارروائیوں کے لیے شکار گاہ ہے۔ یہاں سے گذرنے والے 14 مریضوں یا ان کے ساتھ آنے والے فلسطینیوں کوحراست میں لیا گیا۔
غزہ کے کچھ شہریوں کی گرفتاریاں مشرقی سرحد کے قریب اسرائیلی زیر تسلط علاقوں میں داخلے کی کوشش کے دوران عمل میں لائی گئیں۔