قابض صہیونی حکومت قبلہ اول میں فلسطینیوں کے داخلے پر عاید کردہ پابندیوں میں اضافے کی اپنی ہٹ دھرمی پر بدستور قائم ہے جس کا اظہار مسجد اقصیٰ کے اطراف میں مزید خفیہ کیمروں کی تنصیب سے کیا جا سکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے باب الاسباط کےقریب اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں مزید کیمرے نصب کیے ہیں۔
ترک خبر رساں ادارے ’اناطولیہ‘ نے بھی عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ نے قبلہ اول کے اطراف میں مزید کیمرے نصب کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ نے کیمروں کی تنصیب کے لیےجگہ جگہ دھاتی ڈھانچے تیار کیے گئے ہیں۔
مسجد اقصیٰ کے باہر مزید خفیہ کیمرے لگانے کا نیا سلسلہ ایک ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب قبلہ اول میں فلسطینیوں کے داخلے پر اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں سخت کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
آج اتوار کو اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ انتظامیہ نے مسجد کے باہر تنازع کا باعث بننے والے الیکٹرانک گیٹ ہٹانے اور تلاشی کا سلسلہ محض سیکیورٹی اہلکاروں کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ میں الیکٹرانک گیٹ نصب کیے آج دس روز ہوچکے ہیں۔ گذشتہ ڈیڑھ ہفتے سے فلسطینی شہری قبلہ اول میں نمازوں کی ادائی سے محروم ہیں۔ اسرائیلی فوج کا مطالبہ ہے کہ فلسطینی الیکٹرانک گیٹ سے گذر کراندر داخل ہوں جب کہ فلسطینی شہریوں توہین آمیز دروازوں سے گذرنے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج شروع کر رکھا ہے۔
آج سیکڑوں فلسطینیوں نےنماز فجر مسجد اقصیٰ کے باہر باب الاسباط کے مقام پر ادا کی۔ یہ دروازہ مسجد کی شمالی دیوار کے ساتھ ہے۔ فلسطینی نمازیوں کو اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے گھیرے میں لے رکھا تھا۔