ایک ہزار سے زاید یہودی شرپسندوں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے مشرق میں واقع جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مزار کی بے حرمتی کی۔ مزار پر دھاوے کے بعد فلسطینی شہریوں اور یہودی آباد کاروں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق آج سوموار سات اگست کو علی الصباح ایک ہزار سے زاید یہودی شرپسندوں کے ایک ھجوم نے حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا اور تلمودی تعلیمات کی روشنی میں مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سیکڑوں یہودی شرپسند اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں یوسف علیہ السلام کے مزار میں داخل ہوئے اور عبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کار حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پردھاوے سے قبل حوارہ چوکی پر جمع ہوئے۔ اس کے بعد بیت فوریک سے سات بسوں کے ذریعے حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر پہنچے۔اس موقع پر اسرائیلی فوج نے یہودی شرپسندوں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کر رکھی تھی۔
مزار پر دھاوے کے بعد فلسطینی شہریوں اور یہودی آباد کاروں میں جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ دونوں طرف سے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق ایک مقامی شہری محمد حج حسین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی آمد سے قبل اسرائیلی فوج نے مزار سے ملحق دویات خاندان کے مکان میں گھس کر اس کی چھت پر پوزیشنیں سنھبال لیں۔ یہودی آباد کاروں کے مزار پر دھاوے کے موقع پر اسرائیلی فوج کی طرف سے انہیں فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔