اسرائیلی حکومت نے اتوار کے روز ہونے والی ہفتہ وار میٹنگ میں نابلس کے جنوب میں عمیحائی یہودی بستی کی تعمیر کے لئے 6 کروڑ شیکل [ایک ارب ساڑھے 75 کروڑ روپے] کا بجٹ مختص کردے گی۔
عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنے کابینہ ممبران کو کہا ہے کہ وہ اس منصوبے کی منظوری دیں جس کے تحت وزارت خزانہ ساڑھے پانچ کروڑ شیکل وزارت ہائوسنگ کو منتقل کردے گی تاکہ وہ تعمیرات کا کام شروع کرسکے۔
ایجنسی کے مطابق دیگر 50 لاکھ شیکل کی رقم اسرائیلی وزارت جنگ کو جاری کی جائیگی جو کہ عمونہ سے عارضی طور پر نکالے جانے والے آبادکاروں کے لئے عارضی ٹھکانہ بنائے گی۔
اسرائیلی حکام نے 2 فروری کو سپریم کورٹ کے حکم کے بعد غیر قانونی زمین پر عمونہ بستی کو خالی کروا لیا تھا۔ اس نئی یہودی بستی عمیحائی کی تعمیر کا کام پچھلے سال شروع ہوگیا تھا مگر بجٹ کی کمیابی کی وجہ سے اس کو روک دیا گیا تھا۔
نابلس کے جلود گائوں کی کونسل کے سربراہ عبداللہ حج محمد نے ایک انٹرویو میں خبررساں ایجنسی قدس پریس کو بتایا تھا کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے 27 سال پہلے قبضے میں لی جانے والی فلسطینی زمین پر تعمیرات کے لئے تیاری شروع کردی ہے۔