صہیونی حکام کی سرکاری سرپرستی میں یہودی شرپسندوں نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بورین کے مقام پر فلسطینی شہریوں کا زیتون کا ایک باغ اجاڑ ڈالا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں اور مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ بدھ کو یہودی آباد کاروں نے نابلس میں فلسطینی شہریوں کے زیتون کے ایک باغ میں گھس کر آریوں کی مدد سے زیتون کے پھل دار درخت کاٹ ڈالے۔
نابلس میں یہودی آباد کاری کے خلاف سرگرم قومی کمیٹی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے بورین کے مقام پر رتیبہ قادوس نامی ایک خاتون کے باغ میں زیتون کے کم سے کم 27پھل دار درخت کاٹ کر ریزہ ریزہ کردیے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی شرپسند قریب ہی واقع ’یتسھار‘ کالونی سے وہاں آئے تھے۔خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب یہودی آباد کاروں نے غرب اردن میں کسی فلسطینی شہری کے زیتون کے باغ پرحملہ کیا ہے۔ اس طرح کی شرپسندانہ کارروائیاں یہودی اشرار کا روز کا معمول ہے۔ فلسطینیوں کی جان و مال اور املاک پرحملوں میں انہیں اسرائیلی فوج اور پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل رہتی ہے۔