اسرائیلی فوج کی جانب سے شہید کیے گئے فلسطینیوں کے جسد خاکی ان کے ورثاء کو واپس نہ کرنے پر فلسطینی عوام بالخصوص شہداء کے اہل خانہ اور ان کی ماؤں کا احتجاج جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل اتوار کے روز فلسطینی شہداء کی ماؤں، دیگر اقارب اور بڑی تعداد میں عام شہریوں نے غرب اردن کے شہر نابلس میں انسانی حقوق کی تنظیم ’ریڈ کراس‘ کے دفتر کے باہر شہداء کے جسد خاکی واپس کرنے کے لیے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اسرائیلی فوج کے قبضے میں موجود درجنوں شہداء کے جسد خاکی واپس کرنے کے لیے شدید نعرے بازی کی۔
انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی فوج کے قبضے سے ان کے پیاروں کے جسد خاکی انہیں واپس کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
احتجاج میں شریک شہداء کی ماؤں نے اپنے شہید بیٹوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ انہوں نے صہیونی ریاست سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ شہید کرنے کے بعد قبضے میں لیے گئے تمام شہداء کے جسد خاکی انہیں واپس کرے تاکہ ان کی اسلامی طریقے کے مطابق تدفین کی جاسکے۔
اس موقع پر تحریک فتح کے نابلس میں مقامی رہ نما جہاد رمضان نے خطاب میں کہا کہ پوری قوم شہداء کے اہل خانہ کے مطالبے کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اسرائیلی فوج کے قبضے میں موجود شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے درجنوں فلسطینیوں کو مختلف کارروائیوں میں شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لے رکھے ہیں۔