فلسطین میں یہودیوں کے قومی وطن کی بنیاد سمجھے جانے والے نام نہاد اعلان بالفور کے 100 سال پورے ہونے پر فلسطین سمیت دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں۔ گذشتہ روز برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھی ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر اعلان بالفور جاری کیے جانے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لندن میں عرب اور مسلمان کمیونٹیز کی جانب سے نکالے گئے عظیم الشان جلوس نے طویل مارچ کیا۔ جلوس میں ہرشعبہہ ہائے زندگی کے افراد شامل تھے۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کے ساتھ برطانوی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اعلان بالفور کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں کی آزاد ریاست تسلیم کرے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاجی ریلی کا آغاز وسطی لندن میں قائم امریکی سفارت خانے سے ہوا۔ مظاہرے میں برطانیہ کی سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، وکلاء اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد شریک تھے۔ جلوس میں فلسطین پروگریسیو موومنٹ کے چیئرمین مصطفیٰ البرغوثی اور لندن میں متعین فلسطین سفیر عمانویل حساسیان بھی موجود تھے۔
مقامی شہریوں کے علاوہ برطانیہ میں مقیم مسلمان اور عرب ممالک کے شہریوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی۔ ان میں الاقصیٰ فرینڈ شپ کے چیئرمین اسماعیل باتیل شامل تھے۔ یہ گروپ چند ماہ قبل یورپی براعظموں میں دفاع قبلہ اول کے لیے بڑے بڑے جلوس نکال چکی ہے۔ ان میں ایک جلوس میں بیس ہزار افراد شریک تھے۔