سه شنبه 03/دسامبر/2024

غزہ میں نسل کشی کی حمایت، ڈیوڈ لیمی سے معافی مانگنےکا مطالبہ

بدھ 30-اکتوبر-2024

برطانیہ میںدرجنوں عرب اور مسلمان شخصیات نے برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی سے اپنے ان بیانات پر معافی مانگنے کامطالبہ کیا جس میں انہوں نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرائم کو معمولی واقعہ قراردیا تھا۔

ناقدین نےوزیرخارجہ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا ہے جس میں انہوں نے ڈیوڈ لیمی کو مسلمانوں،عرب شہریوں فلسطینیوں کے زخموں پر مرہم چھڑکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی مذمتکی ہے۔

 

مکتوب میں کہاگیا ہے کہ ڈیوڈ لیمی کے بیانات نہ صرف صورت حال کی سنگینی کو کم کرتے ہیں بلکہ بینالاقوامی قانون کے بین الاقوامی معیارات کو بھی نظر انداز کرتے ہیں۔ یہ شہریوں کوتباہ کرنے، ہولناک بمباری کا نشاہ بنانے اور انسانی امداد کی آمد میں رکاوٹ پیداکرنے کی منظم کارروائیوں کو نسل کشی کے ارادے کی واضح نشانیوں کے طور پر بیان کرتےہیں۔

 

برطانیہ میںبرطانوی عرب کمیونٹی کے نمائندوں کے طور پرہم سکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کے حالیہ بیاناتکی شدید مذمت کرتے ہیں۔جس میں غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے نسل کشی قرار دینے کیتردید کرتے ہیں۔ حالانکہ غزہ میں جس وسیع پیمانے پر اسرائیلی فوج نے منظم اندازمیں قتل عام شروع کیا ہے وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی سوچی سمجھی کوشش ہے۔

 

مسٹر لیمی کے بیاناتنہ صرف صورت حال کی سنگینی کو کم کرتے ہیں، بلکہ وہ بین الاقوامی قانون کے بینالاقوامی معیارات کو نظر انداز کرتے ہیں، جو تباہی کی منظم کارروائیوں اور شہریوںکو نشانہ بنانے اور انسانی ہمدردی کی رسائی میں رکاوٹ کو نسل کشی کے ارادے کی واضحنشانیوں کے طور پر بیان کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی