فلسطین کے سرکاری محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کریک ڈاؤن مہم میں فلسطینی بچے خاص طورپر نشانہ بنائے جا رہےہیں۔ رواں سال میں فرعون صفت صہیونیوں نے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں اب تک کم سے کم 483 فلسطینی بچوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی حکام نے گرفتار کیے گئے بیشتر فلسطینی بچوں کو بغیر کسی الزام کے نام نہاد انتظامی حراست کی سزائیں سنائیں، جس کے بعد انہیں عوفر فوجی جیل میں ڈال دیا گیا۔
’عوفر‘ جیل میں فلسطینی اسیران کی جانب سے مقرر کردہ ایک اسیر لوئی المنسی نے انسانی حقوق کے مندوب کو بتایا کہ اکتوبر کے دوران صہیونی حکام نے 40 بچوں کو اس جیل میں منتقل کیا۔ دوران حراست ان کم سن بچوں پر وحشیانہ جسمانی تشدد کیا گیا۔
المنسی نے بتایا کہ دو بچوں کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے جیل میں ڈالا گیا۔ زخمی ہونے کے باوجود نہ صرف انہیں علاج کی سہولت نہیں دی گئی بلکہ انہیں اذیتیں دی گئیں۔ گرفتار کیے گئے بچوں کی عمریں 13 اور 17 سال کے درمیان تھیں۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ قابض صہیونی فوج نے گرفتار فلسطینی بچوں سے جرمانوں کی مد میں 78 ہزار شیکل کل رقم بٹوری۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 21 ہزار 430 ڈالر بنتی ہے۔