امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا داماد اور ان کا مشیر فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا سہولت کار ہے اور اس نے اقوام متحدہ میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف سلامتی کونسل میں ایک قرارادد کو ناکام بنانے کی کوشش کی تھی تام وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
امریکی اخبار کے مطابق حکام صدر کے داماد جاریڈ کوشنر اور اسرائیلی حکام کےدرمیان رابطوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق امریکی انتخابات میں مبینہ طورپر روسی مداخلت کی تحقیقات کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ اور حکومتی مشیر رابرٹ مولر جارڈ کوشنر اور اسرائیلی حکام کے درمیان خفیہ رابطہ کاری کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جارڈ کوشنر نے ٹرمپ کے صدر بننے اور حلف اٹھانے سے قبل سلامتی کونسل میں پیش کی گئی یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد کو ناکام بنانے کے لیے مداخلت کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی اور اسرائیلی حکومتوں کے سینیر عہدیداروں کے آپس میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے حوالے سے رابطے رہے ہیں۔ اسرائیلی عہدیداروں نے کوشنر اور اسٹیف پینن کے ساتھ رابطے کیے تھے سیکیورٹی کونسل میں فلسطین میں یہودی بستیوں کے روکے جانے کے مطالبے پر مبنی قرارداد پر رائے شماری رکوانے کے لیے کہا گیا تھا۔ اس پر جارڈ کوشنر نے کوشش کی تھی کہ اس قرارداد پررائے شماری نہ ہونے دی جائے۔ اس وقت ملک میں باراک اوباما صدر تھے اور انہوں نے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد اسرائیل کے حق میں ویٹو نہ کرکے اس کی منظوری کی راہ ہموار کی تھی۔
یہ قرارداد 23 دسمبر 2016ء کو پیش کی گئی تھی۔ سلامتی کونسل کے 15 مستقل ارکان میں سے 14 نے اس قرارداد کی حمایت کی تھی جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کا سلسلہ فوری طور پر روک دے۔