فلسطینی شہری عبدالرحمان اشتیہ کی ڈیڑھ سالہ بیٹی کو سلائے ابھی چند منٹ ہی گذرے تھے کہ اچانک صہیونی فوج نے گرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے سالم قصبے میں واقع اس کےگھر پر دھاوا بول دیا۔
بڑی تعداد میں مسلح فوجی اس کے گھر میں داخل ہوگئے اور گھر میں توڑپھوڑ کا سلسلہ شروع کردیا۔ شور شرابے کے باعث ننھی ’اسما المنیٰ‘ بھی جاگ چکی تھی۔ اسے اس کے والد نے اٹھا لیا۔ اس دوران جب خوب توڑپوڑ اور لوٹ مار کرلی گئی تو قابض فوج نے عبدالرحمان اشتیہ کو گرفتار کرلیا۔
والد کی گرفتاری کی کیفیت دیکھ کر اسماء المنیٰ گھبرا گئی اور زور دار چیخ ماری۔ قابض فوج کے پنجوں میں جکڑے فلسطینی نے پلٹ کر اپنی لخت جگر کے ماتھے پر ایک الوداعی بوسہ دیا۔ حواس باختہ اور انسانی اخلاقی اقدار سے عاری صہیونی فوجیوں نے اشتیہ کو پکڑ کر فوجی جیپ میں ڈالا اور نامعلوم مقام کی طرف لےگئے۔ اس کی ننھی منھی بیٹی ‘پاپا‘ پاپا اور ’فوج فوج‘ پکارتی رہی۔
خیال رہے کہ عبدالرحمان اشتیہ کی یہ پہلی گرفتاری نہیں۔ وہ مسلسل 13 سال اسرائیلی جیلوں مین قید کاٹ چکے ہیں۔ انہوں نے سنہ 2014ء میں شادی کی۔ ان کی ایک بیٹی ہے جب کہ ان کی اہلیہ دوبارہ امید سے ہیں۔