چهارشنبه 30/آوریل/2025

یہودی شرپسندوں نے زیتون کے 100 قیمتی درخت کاٹ ڈالے

ہفتہ 21-اپریل-2018

صہیونی حکام کی سرکاری سرپرستی میں یہودی شرپسندوں نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں بورین کے مقام پر فلسطینی شہریوں کا زیتون کا ایک باغ اجاڑ ڈالا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں  اور مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ بدھ کو یہودی آباد کاروں نے نابلس میں فلسطینی شہریوں  کے زیتون کے ایک باغ میں گھس کر آریوں کی مدد سے زیتون کے پھل دار درخت کاٹ ڈالے۔

نابلس میں یہودی آباد کاری کے خلاف سرگرم قومی کمیٹی کے ایک عہدیدار غسان دغلس نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے بورین کے مقام پر محمد رجا کے باغ میں زیتون کے کم سے کم 60 پھل دار درخت کاٹ کر ریزہ ریزہ کردیے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی شرپسند قریب ہی واقع ’یتسھار‘ کالونی سے وہاں آئے تھے۔خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب یہودی آباد کاروں نے غرب اردن میں کسی فلسطینی شہری کے زیتون کے باغ پرحملہ کیا ہے۔ اس طرح کی شرپسندانہ کارروائیاں یہودی اشرار کا روز کا معمول ہے۔ فلسطینیوں کی جان و مال اور املاک پرحملوں میں انہیں اسرائیلی فوج اور پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل رہتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی