جمعه 15/نوامبر/2024

’قرآن پر تنقید کرنے والے پہلے اپنی مذہبی کتابوں کا مطالعہ کریں‘

جمعہ 11-مئی-2018

ترکی کے صدر طیب ایردوآن نے قرآن پاک میں سے بعض آیات کو حذف کرنے کی مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن مجید پر انگلیاں اٹھانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں اور ایک بار اپنی مذہبی کتب کا مطالعہ کریں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر نے قرآن پاک میں سے بعض آیات کو نکالنے کی مذموم مہم چلانے والوں کومخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن احکامات کا ذکر اللہ کی آخری کتاب میں موجود ہے۔ قریب قریب وہی احکامات دوسری آسمانی کتب میں بھی موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’ہماری مقدس کتاب پر حملہ کرنے والے تم کون ہوتے ہو؟’

خیال رہے کہ فرانسیسی اخبار ’لوفیگارو‘ نے 22 اپریل کو ایک خبر شایع کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ فرانس میں ایک پٹیشن تیار کی جا رہی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قرآن پاک سے یہود ونصاریٰ اور کفار کے خلاف جہاد کے حوالے سے نازل کردہ آیات کو نکالا جائے۔ اس پٹیشن پر 300 افراد نے دستخط کر دیے ہیں۔ دستخط کرنے والوں میں سابق فرانسیسی صدر نیکولا سارکوزی، سابق وزیراعظم عمانویل فالس اور کئی دوسری شخصیات شامل ہیں۔

ترک صدر نے قرآن پاک کے خلاف مذموم مہم چلانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ کیا تم نے آج تک اپنی مذہبی کتب کا مطالعہ کیا ہے۔ کیا انہوں نے تورات اور انجیل پڑھی ہیں۔ سچ یہ کہ اگر یہ لوگ انجیل کو پڑھیں تو اس پر پابندی لگا دیں۔

ترک صدر نے کہا کہ مغرب میں اسلام فوبیا تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ ترکی نے بار بار اسلام مخالف مہمات اور اسلام فوبیا کے نتائج پر تنبیہ کی۔ قرآن پاک سے آیات نکالنے کا مطالبہ کرنے والے ’داعش‘ کا ایک دوسرا چہرہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مغرب مسلمانوں کو قرآن پاک میں تبدیلی کا مشورہ دینے کے بجائے اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کرنے والوں کو انسانیت کا درس دے۔ مغربی ممالک میں مساجد کو شہید کیا جا رہا ہے۔ اسلام سے نفرت پھیلانے والے عناصر کھلےعام پھرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی