ترکیہ کے صدر رجبطیب ایردوان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کےسربراہ اسماعیل ہنیہ کے بہیمانہ اوربزدلانہ قتل پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
صدر جمہوریہترکیہ جناب رجب طیب ایردوآن حماس کے سیاسیبیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ فون کال پر گفتگو کی اوراس واقعے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا۔
فون کال کے دورانانہوں نے غدارانہ قتل کے نتیجے میں ہنیہ کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
تُرک ایوان صدرکےشعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق بدھ کو صدر ایردوآن نے شہیدرہ نما ہنیہ کی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ فون پر بات کی۔
بیان میں کہا گیاہےکہ صدر ایردوآن نے غدارانہ قتل کے نتیجے میں ہنیہ کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ کااظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میںتہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قابل نفرت قتل کی شدیدمذمت کرتا ہوں۔
اس گھناؤنے قتلکا مقصد فلسطینی کاز، غزہ کی شاندار جدوجہد اور ہمارے فلسطینی بھائیوں کی جائزمزاحمت کو کمزور کرنا اور ان کے حوصلے پست کرنا اور انہیں خوفزدہ کرنا ہے۔
انہوں نے اپنیبات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی ھنیہکو شہید کرنے کا ہدف وہی ہے جو غزہ میں شیخ احمد یاسین، عبدالعزیز الرنتیسی اوربہت سی سیاسی شخصیات کو نشانہ بنایا گیا، لیکن جیسا کہ آج تک ہوا ہے، صیہونی بربریتکے باوجود وہ اپنے مذموم عزائم میںکامیاب نہیں ہوسکا۔
حماس کے سیاسی بیوروکے سربراہ اسماعیل ہنیہ بدھ کی صبح ایک قاتلانہ کارروائی میں شہید ہو گئے تھے جس میںانہیں ایران کے دارالحکومت تہران میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا تھا۔