امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن سے 12 جون کو سنگاپور میں ہونے والی اپنی طے شدہ ملاقات منسوخ کردی ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ انھوں نے شمالی کوریا کے لیڈر کے امریکا مخالف حالیہ تندوتیز بیانات کے بعد اس ملاقات کو مومقخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کِم جونگ کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انھوں نے ملاقات کی تنسیخ کی وجوہ بیان کی ہیں۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ اس خط میں صدر ٹرمپ نے لکھا ہے کہ ’’وہ یہ محسوس کرتے ہیں، اس موقع پر ایک طویل عرصے سے طے شدہ یہ ملاقات بالکل نامناسب ہو گی ‘‘۔
وہ لکھتے ہیں:’’ شمالی کوریائی اپنی جوہری صلاحیتوں کے بارے میں بہت زیادہ باتیں کرتے ہیں لیکن ہماری جوہری صلاحیتیں ان سے کہیں بڑھ کر اور طاقتور ہیں ۔میں اللہ سے یہ دعا کرتا ہوں کہ انھیں کبھی استعمال کرنے کی نوبت نہ آئے‘‘۔
دوسری جانب شمالی کوریا کی حکومت نے ایک بیان میں امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کو ایک ’’ سیاسی ڈمی‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جوہری محاذ آرائی کی صورت میں بھی اسی طرح مقابلہ کرنے کو تیار ہے جس طرح وہ مذاکرات کی میز پر آمنا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدر ٹرمپ نے خط میں کِم جونگ اُن سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ وہ ون آن ون ملاقات کے بارے میں انھیں کسی تردد کے بغیر لکھ سکتے ہیں یا فون کال کرسکتے ہیں ۔
امریکی صدر لکھتے ہیں: ’’ میں محسوس کرتا تھا کہ میرے اور آپ کے درمیان ایک شاندار مکالمہ ہونے والا تھا۔بالآخر یہ صرف مکالمے ہی کو اہمیت حاصل ہوگی ۔ایک روز میں آپ سے ملاقات کا متمنی ہوں گا ۔اس اثنا میں ،میں یرغمالیوں کی رہائی پر آپ کا بہت زیادہ شکر گزار ہوں۔وہ اب وطن میں اپنے خاندانوں کے ساتھ ہیں ۔یہ جذبہ خیر سگالی کا ایک خوب صورت اظہار تھا اور ہم اس کو بہت زیادہ سراہتے ہیں‘‘۔