شنبه 16/نوامبر/2024

یہودیوں نے آتشی غباروں سے زیتون کے 300 درخت نذرآتش کردیے

منگل 26-جون-2018

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں تل کے مقام پر یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے زیتون کے ایک وسیع باغ پر گیسی آتش گیر غباروں کے ذریعے حملہ کر کے زیتون کے سیکڑوں پھل دار پودے نذرآتش کردیے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق شمالی غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی کے امور کے نگران غسان دغلس نے بتایا کہ ’حفاد گیلاد‘ یہودی کالونی کے رہائشی یہودیوں نے  تل کے مقام پر فلسطینی شہریوں کے زیتون کے ایک باغ پر آتشی غبارے پھینکے جس کے نتیجے میں باغ میں آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے 300 درخت جل کر خاکستر ہوگئے۔

خیال رہے کہ نابلس شہر ایک طرف قابض اسرائیلی فوج کے روز مرہ حملوں اور ریاستی دہشت گردی کا سامنا کررہا ہے اور دوسری طرف یہودی آباد کاروں کی شرپسندانہ سرگرمیوں کے نشانے پر ہے۔

یہودی شرپسند فلسطینیوں کی فصلوں اوردیگر املاک پر آئے روز حملے کرتے ہیں۔ پھل دار پودے بالخصوص زیتون کے باغات یہودی آباد کاروں کا آسان ہدف ہیں۔ فلسطینی محکمہ زراعت کے مطابق غرب اردن میں زیتون کے 85 لاکھ پھل دار پودے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی