جمعه 15/نوامبر/2024

امریکہ عالمی منافق فلسطینی کی آزادی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے:حماس

جمعہ 19-اپریل-2024

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کے لیے پیش کی گئیقرارداد کو ویٹو کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حماس نے کہا ہےکہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا منافق اور فلسطین کی آزادی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔امریکہ نے ہردفعہ آزاد فلسطین ریاست اور فلسطینی قوم کے حقوق کے لیے عالمی فورمزپرہونے والی مساعی کو سبوتاژ کیا۔

خیال رہے کہگذشتہ روز الجزائر کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کو امریکہ کی طرف سے ویٹوپاور کا استعمال کرتے ہوئے اسے ناکام بنا دیا تھا۔ اس درخواست میں فلسطین کو اقواممتحدہ میں مکمل رکنیت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

حماس نے ایک بیانمیں کہا کہ ایک بار پھر امریکہ بین الاقوامی عزم کے سامنے کھڑا ہے اور فلسطین کیآزادی کے لیے ایک قرارداد کو ویٹو کرکےاسے اپنی منافقت کا ثبوت پیش کررہا ہے۔ 12ممالک کی حمایت کے باوجود اقوام متحدہ میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی قراردادمنظور نہیں کرسکی۔

حماس نے مزید کہاکہ واشنگٹن اپنے ویٹو فیصلے کے ساتھ ہمارے فلسطینی عوام اور ان کے حق خودارادیتاور ان کی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے خلاف کھڑا ہے اور غاصب اور ناجائز ریاستکی پشت پناہی کرکے غاصب اور فاشسٹ ریاست کے ہاتھوں فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کونظرانداز اور غزہ میں نسل کشی کی حمایت کررہا ہے۔

انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ امریکی انتظامیہ اپنے موقف کے ساتھ خود کو نازی صہیونی ریاست کےساتھ رکھتی ہے۔ امریکہ بین الاقوامی مرضی سے الگ تھلگ ہے جو ہمارے عوام ان کے جائزحقوق کے ساتھ کھڑا ہے۔

حماس نے قابضریاست کے حوالے سے متعصب امریکی موقف کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور عالمیبرادری سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی مرضی سے بالاتر ہو کر ہمارے فلسطینی عوام کیجدوجہد اور ان کے جائز حق خودارادیت کی حمایت کے لیے دباؤ ڈالے۔

جمعرات کی شامامریکہ نے الجزائر کی جانب سے فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دینے کے لیے پیشکردہ مسودہ قرارداد کے خلاف ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے اس کوشش کو ناکام بنادیا۔

سلامتی کونسل کے گذشتہشام ہونے والے اجلاس میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کے حق میں ووٹ دینے والے ارکانکی تعداد 12 تھی جب کہ دو ممالک برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ نے ووٹنگ سے گریز کیا اور اورامریکہ نے اس منصوبے پر اعتراض کرتے ہوئے اسے ویٹو کردیا۔

مالٹا کی مندوباور سیشن کی سربراہ وینیسا فرازیئر نے کہا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیتدینے والی قرارداد کا مسودہ "کونسل کے مستقل رکن کے منفی ووٹ کی وجہ سے منظورنہیں کیا جا سکا”۔

مختصر لنک:

کاپی