شام کے ایک فوجیذرائع نے اطلاع دی ہے کہ دمشق کے آس پاس کی ایک "اسرائیلی حملے” حملے کےنتیجے میں کم سے کم 8 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
عرب عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق شام کے ٹیلی ویژن نے ایک نامعلوم فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایاکہ اسرائیل نے گولان کی سمت سے فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کچھ مادی نقصان بھیہوا۔
اپریل کے اوائل میںدمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے دوسینیر کمانڈروں سمیت کم سے کم سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد ایراناور اسرائیل ایک دوسرے کے خلاف حالت جنگ میں آگئے تھے۔
سیریئن آبزرویٹریفار ہیومن رائٹس کے مطابق پاسداران انقلاب کے تقریباً 3000 جنگجو اور فوجی مشیرشام میں تعینات ہیں۔
لیکن تہران صرفان مشیروں کی بات کرتا ہے جو عراق، اردن، لبنان اور اسرائیل کی سرحدوں پر واقععلاقوں میں حکومتی افواج کی مدد کرتے ہیں۔
لبنانی حزب اللہاور سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے قریبی ذرائع کے مطابق ایران نے اسرائیلکے حملوں کے بعد شام میں اپنی فوجی موجودگی کو کم کر دیا۔
حزب اللہ کے قریبیذرائع نے ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ایرانی افواج نے جنوبی شام کے علاقے کوخالی کر دیا اور دمشق کے دیہی علاقوں، درعا اور قنیطرہ میں گذشتہ ہفتوں کے دوراناپنی پوزیشنوں سے پیچھے ہٹ گئے