امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روزانہ کی مصروفیات پر مشتمل شیڈول لیک ہونے پر حکومت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر کی خاتون مشیرہ میڈلین سٹرہوٹ نے صدر کے شیڈول کے لیک کیے جانے کو ‘بداعتمادی کا ناجائز استعمال’ قراردیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ’ٹویٹر’ پر ایک ٹویٹ میں انہوںنے لکھا کہ صدر روزانہ سیکڑوں ایسی ملاقاتیں اور رابطے کرتے ہیں جو ان کے شیڈول میں درج نہیں ہوتے۔ صدر ٹرمپ موجودہ تاریخ کے دیگر صدور سے کہیں زیادہ محنت اور مشقت کرتے اور قوم کی خدمت بجا لاتےہیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے روزانہ کے شیڈول کی تفصیلات حال ہی میں سامنے آئی ہیں۔ اس شیڈول سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر کا ایک بڑا وقت غیر اعلانیہ سرگرمیوں میں صرف ہوتا ہے جبکہ ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ صدر بہت مشقت کے ساتھ کام کرتے ہیں۔
لیک ہونے والے شیڈول کی تفصیلات’ایکسپریس’ ویب سائیٹ پر شائع کی گئی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ دن کے پہلے پانچ گھنٹے صدر ٹرمپ انتظامی نوعیت کے امور نمٹاتے ہیں تاہم اس کی مزید تفصیلات کا پتا نہیں چلا۔
سوموار کے روز صدر کی مصروفیات کا شیڈول ہفتے کے دیگر ایام کی طرح ہے جس کی وضاحت دو سطرن میں کی گئی ہے۔
مثلا 11:45 پر صدر ٹرمپ انٹیلی جنس رپورٹ سنیں گے اور 12:45 پر کھانا کھائیں گے۔