جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی قوم نے76سال میں ہرمذموم سازش ناکام بنائی ہے:ھنیہ

جمعرات 16-مئی-2024

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نےکہا ہے کہ فلسطینی قوم نے گذشتہ 76 برسوں کے دوران دشمن کی تمام ناپاک سازشوں اور منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے۔
انہوں نے نکبہ کی 76 ویں برسی کے موقعے پرایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ نکبہ کے 76 سال کے بعد بھی فلسطینی قوم ایک نکبہ کے عمل سے گذر رہی ہے۔ ہمارے آبائو اجداد نے اپنے وطن کے لیے قربانیاں دیں اور انہیں شہید کیا گیا۔ انہیں بے گھر کیا گیا اور ان  پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے۔ فلسطینیوں کی آنے والی نسلیں اپنے آبائو اجداد پر ڈھائے مظالم پر خاموش نہیں رہیں گی اور اپنی آزادی کے لیے قربانیں دیں گی۔

انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ ہماری جدوجہد آزادی کے مختلف مراحل کا ایک اہم سنگ میل ہے۔ طوفان الاقصیٰ نے مسئلہ فلسطین کو پوری دنیا میں ایک بار پھر فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے۔ اس کے بعد غزہ کی پٹی پر فاشسٹ صہیونیوں کی طرف سے مسلط کی گئی ننگی جارحیت نے دشمن کے مکروہ چہرے کوپوری دنیا کے سامنے بےنقاب کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم نے غاصب دشمن کا سات عشروں سے ہرممکن مقابلہ کیا اور دشمن کی تمام ریشہ دوانیوں، ساشوں، چالوں اور مکروہ منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ غاصب دشمن نے فلسطینی شہریوں کو ان کے علاقوں سے نکال باہر کرنے کی خاطر یہودی آباد کاری کے جرائم شروع کیے۔ انتہا پسند بلوائیوں کو فلسطینیوں پرظلم کے لیے کھلا چھوڑا اور سفاک فوک کے ذریعے فلسطینیوں پر ظلم کیے مگر دشمن اس حال میں بھی ہمارے نوجوانوں سے خوف زدہ ہے۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کے تسلسل کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عائد کی اور کہا کہ  کہا کہ اسرائیلی ریاست موجودہ تعطل کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز میں ان کی ترامیم مذاکرات کے خاتمے کا باعث بنیں۔
ہنیہ نے غزہ میں جنگ کے بعد کی کسی بھی ایسے تصفیے کو مسترد کر دیا جس میں تحریک کو شامل نہیں جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس اپنے مطالبات پر قائم ہے کہ کسی بھی جنگ بندی میں محصور پٹی میں جنگ کا خاتمہ اس کا دیرینہ مطالبہ ہے۔

ہنیہ نے نکبہ کی 76 ویں برسی کے موقع پر ایک تقریر میں مزید کہا کہ جنگ کے بعد غزہ کی پٹی کا انتظام کچھ ایسا ہے جس کا فیصلہ حماس”قومی برادری” کے ساتھ کرے گی اور حماس "جنگ کو روکنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی۔ ہم جنگ روکنے کے لیے ثالث ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

ہنیہ کا یہ بیان غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد یا نام نہاد "جنگ کے بعد” کے بعد غزہ کی پٹی کے انتظام پر اسرائیلی فوج اور حکومت کے درمیان ہونے والی بحث کے درمیان سامنے آیا ہے۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ "جنگ کے بعد کے دن کے انتظامات کے بارے میں بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، جب تک کہ حماس غزہ میں برسراقتدار رہے گی تو کوئی بھی فیصلہ وہی کرے گی۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے اس بیان کا جواب دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ کے بعد فوج رکھنے کی تجویز سےمتفق نہیں کیونکہ ایسا کرنےسے غزہ میں موجود فوجیوں کی جانیں خطرے میں رہیں گی۔

حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے کے لیے تحریک پر دباؤ کے حوالے سے امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا مذاکرات سے فرار اسرائیل نے اختیار کیا ہے۔ حماس نے جنگ بندی کی تجاویز قبول کیں مگراسرائیل نے مسترد کرکے رفح پر چڑھائی کردی۔

 

مختصر لنک:

کاپی