مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا اور ایران کے بیچ کشیدگی کا معاملہ حل کرانے کے حوالے سے "جلد بازی کی کوئی ضرورت نہیں ہے”۔
ٹرمپ نے یہ بیان جمعے کے روز جاپان کے شہر اوساکا میں دیا جہاں عالمی سربراہان جی – 20 سربراہ اجلاس کے سلسلے میں جمع ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ "ہمارے پاس بہت وقت ہے۔ جلدی کی کوئی ضرورت نہیں۔ وہ اپنا وقت لے سکتے ہیں، اس حوالے سے قطعا کوئی دباؤ نہیں ہے”۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع نے جمعرات کے روز نیٹو اتحاد میں اپنے حلیفوں پر دباؤ ڈالا کہ وہ ایران کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور خلیج میں بحری جہازوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے امریکا کی کوششوں میں شامل ہو جائیں۔ قائم مقام امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے نیٹو اتحاد کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ علانیہ طور پر ایران کی مذمت کے ذریعے واشنگٹن کی حمایت کریں اور خطے میں محفوظ جہاز رانی کے لیے ایک بحری اتحاد تشکیل دینے پر غور کریں۔
چند روز قبل ایران کی جانب سے خلیج میں ایک امریکی ڈرون طیارہ مار گرائے جانے کے بعد واشنگٹن نے تہران پر اقتصادی پابندیوں میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔
دوسری جانب برسلز میں نیٹو اتحاد کے وزراء دفاع نے اپنے اجلاس میں ایران کے حوالے سے بحران پر بحث کی۔ اس موقع پر مارک ایسپر نے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کے حلیفوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے برے رویے کی مذمت میں بیانات جاری کریں اور اس بات کو نمایاں کریں کہ آبنائے ہرمز میں آزاد اور محفوظ جہاز رانی کی ضرورت ہے.