جمعه 15/نوامبر/2024

القدس :فلسطینی مکانات کی مسماری عالمی قانون کی توہین ہے: یو این مندوب

منگل 23-جولائی-2019

 قابض صہیونی فوج کی طرف سے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں صور باھر کی وادی الحمص کالونی میں فلسطینیوں کےایک درجن سے زاید مکانات کی مسماری پر اقوام متحدہ کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نیکولائے میلاڈینوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وادی الحمص میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری بین الاقوامی قوانین کی توہین ہے مترادف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مکانات گرنے کے مذموم عمل کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی مکان کی چھت سے محروم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے مکانات کی مسماری کے نتیجے میں متاثر ہونے والے فلسطینیوں‌ کی فوری بحالی کا کوئی امکان نہیں۔ اسرائیل کو مکانات مسماری کا عمل فورا بند کرنا چاہیے۔

  خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی تنقید اور فلسطینیوں کے احتجاج کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کے نواح میں فلسطینیوں کے مکانوں کو مسمار کرنا شروع کردیا ہے۔

سیکڑوں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار مقبوضہ مشرقی القدس کے نواح میں واقع فلسطینی گاؤں صورباہر میں بلڈوزروں اور بھاری مشینری کے ساتھ فلسطینیوں کے مکانوں کو منہدم کرنے کی کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ گاؤں اسرائیل کی علاحدگی کی باڑ کے نزدیک واقع ہے اور اس کے مکینوں کو اب سکیورٹی کے نام پر بے دخل کیا جارہا ہے۔

صور باہر مقبوضہ القدس کے جنوب مشرق میں واقع ہے اور اس کی آبادی پندرہ سے بیس ہزار کے درمیان بتائی جاتی ہے۔ یہ فلسطینی اتھارٹی کی عمل داری میں واقع ہے۔ اسرائیلی فوج کی اس جارحانہ کارروائی پر فلسطینی اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ یہ بیرئیر کے روٹ میں آنے والے دوسرے فلسطینی دیہات اور قصبوں کے لیے بھی ایک مثال بن جائے گی اور صہیونی فورسز وہاں بھی مکانوں کوسکیورٹی کے نام پر مسمار کر سکتی ہیں۔

اسرائیل کی سکیورٹی کے نام پر لگائی گئی یہ علاحدگی باڑ مقبوضہ غربِ اردن میں کئی سو کلومیٹر طویل ہے اور اس کا مقصد فلسطینی آبادیوں کو صہیونی آبادکاروں کی بستیوں اور شہروں سے الگ تھلگ کرنا تھا۔ صور باہر میں فلسطینی مکانوں کی مسماری مقبوضہ بیت المقدس پر قابض اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری دیرینہ تنازع پر ایک نئی محاذ آرائی کا آغاز بھی ہوسکتی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے صور باہر میں علی الصباح کارروائی کا آغاز کیا تھا اور آہنی باڑ کو کاٹ کر گاؤں میں داخل ہوگئے۔ انھوں نے پہلے فلسطینیوں کو ان کے مکانوں سے زبر دستی نکالنا شروع کردیا اور پھر انھیں بلڈوزروں سے منہدم کرنے لگ گئے۔

 

مختصر لنک:

کاپی