چهارشنبه 04/دسامبر/2024

’اسرائیل منظم طریقے سے بین الاقوامی قوانین کی پامالیوں میں ملوث ہے‘

بدھ 13-نومبر-2024

نیو یارک – مرکزاطلاعات فلسطین

اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے انسانی حقوق ایلزی برینڈ کھریس نے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے منظم طریقے سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غزہ میں انسانی صورتحال اور قحط اور انسانی بحران کے بارے میں بات کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس منگل کی شام نیویارک میں منعقد ہوا، جس میں اقوام متحدہ کے حکام نے بریفنگ دی۔ انہوں نے غزہ کی تباہ کن انسانی صورتحال پر روشنی ڈالی۔

کھیرس نے زور دے کر کہا کہ جنگ میں شہید ہونے والوں کی اکثریت  یعنی 70% خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔ یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 43,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور تقریباً  ایک لاکھ سے زیادہ زخمی ہوئے۔

ان کا خیال تھا کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، کیونکہ بہت سے شہید اور زخمی ابھی بھی ملبے کے نیچے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مرنے والوں میں سب سے زیادہ عمر کے گروپ پانچ سے نو سال کے درمیان کے بچے ہیں۔

اقوام متحدہ کی اہلکار نے غزہ کی اکثریتی آبادی کی اندرونی نقل مکانی پر توجہ مرکوز کی، جن میں سے ایک بڑی تعداد ایک سے زائد مرتبہ بے گھر ہو چکی ہے۔ اس جارحیت کے نتیجے میں 1.9 ملین سے زیادہ فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوئے، جن میں خواتین، بچے، بوڑھے، معذور افراد، حاملہ خواتین، اور بیمار شامل ہیں.

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پناہ گاہوں اور رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں ناقابل قبول تعداد میں عام شہری مارے گئے، جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ قابض حکام کی جانب سے کیے گئے حملوں کی نوعیت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے۔ قابض فوج نے "منظم طریقے سے بین الاقوامی انسانی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی‘‘۔

 یو این عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کے جارحانہ طرز عمل کی وجہ سے غزہ میں شہری بنیادی ڈھانچے کو تباہ کردیا گیا ہے۔ ہسپتال جیسی جگہیں جو بین الاقوامی قانون کے تحت محفوظ سمجھی جاتی ہیں  انہیں بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سکول، بجلی، پانی اور صفائی ستھرائی کےبنیادی ڈھانچےکو بھی نشانہ بنایا  گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل نے سینکڑوں طبی کارکنوں، سویلین پولیس، صحافیوں، اور انسانی امداد کے کارکنوں کو قتل کیا ہے، جن میں اقوام متحدہ  کے عملے کے 220 سے زیادہ کارکن بھی شامل ہیں‘‘۔

مختصر لنک:

کاپی