جمعه 15/نوامبر/2024

7 اکتوبر کو اسرائیلی ناکامی "بہت بھاری بوجھ” ہے:آوی دیختر

ہفتہ 8-جون-2024

اسرائیل کی داخلیسلامتی کے خفیہ ادارے ‘شین بیت‘ کے سابق سربراہ آوی دیختر نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کےحملے کی توقع میں اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناکامی کو "انتہائی بھاری بوجھ”ہے۔

دیختر جو موجودہ وزیر زراعت ہیں نےعبرانی اخبار ’معاریو‘ کو بتایا کہ "انٹیلی جنس کی ناکامی بہت بھاری ہے۔ ہم ایسےلوگ ہیں جو اپنے آپ کو نتائج کے مطابق جانچتے ہیں۔ ٹیسٹ میں اس سے زیادہ برا نہیں ہوسکتا جو ہم نے سات اکتوبر کو حاصل کیا تھا‘۔

انہوں نے زور دے کرکہا کہ "اسرائیل میں کسی کو بھی نہ فوجی سطح پر نہ ہی شین بیت، نہ ہی ملٹری انٹیلیجنس اور نہ ہی کسی اور کے پاس یہ اطلاع تھی کہ غزہ اسرائیل پر اس شدت کے حملے کی تیاریکر رہا ہے”۔

دیختر نے ناکامی کاذمہ دار حکومت، فوج اور شین بیت کو ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت ہی وہ ادارہہے جو انٹیلی جنس معلومات فراہم کر سکتا ہے۔ یہ نہیں جانتا تھا کہ اس گیٹ پر کیسے کھڑاہونا ہے جہاں باڑ میں خلاف ورزیاں پیدا ہوتی ہیں۔

شین بیت کے سابق سربراہنے فوجی کیمپوں کے سقوط کی رفتار پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ حقیقتہے کہ انہوں نے ایک گھنٹے کے اندر ہم پر قبضہ کر لیا۔ یہ بات خود ہی بولتی ہے کہ یومکپور (1973 کی جنگ) پر بھی شامیوں کو بھیپہاڑی آبادیوں تک پہنچنے میں وقت لگا تھا۔

سات اکتوبر کے حملےکو بیان کرتے ہوئے آوی دیخترنے کہا کہ ” ناکامی، بھول چوک، تباہی، خوفناک حادثہ،سنگین نتائج” سمیت ہر طرح کے الفاظ اس کے لیے ناکافی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کیکہ "وہ اسرائیل میں اور شاید ملک سے باہر بھی کسی ایسے واقعے کے بارے میں نہیںجانتے جس میں ایک دن میں 1200 افراد ہلاک ہوئے ہوں”۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ 7 اکتوبر کو ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد "6 سالوں میں دوسری انتفاضہکے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد” سے زیادہ تھی۔

مختصر لنک:

کاپی