اسرائیلی ریاست نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینیوں کی 700 دونم اراضی پرقبضے کی اجازت دے دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی سماجی کارکن اور یہودی توسیع پسندی کے امور کےتجزیہ نگار بشار صادق نے بتایا کہ صہیونی حکام نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے جنوب میں قریوت کے مقام پر فلسطینیوں کی 700 دونم اراضی پرقبضے کی اجازت دے دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صہیونی حکام نے قریوت کے مقامی فلسطینیوں میں ایک نیا فضائی نقشہ تقسیم کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شمال مغربی قریوت میں ‘علیہ’ یہودی کالونی کی توسیع کے لیے مزید سات سو دونم علاقہ قبضے میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی اراضی پرقبضے کی اسکیم پر فلسطینی اتھارٹی خاموش تماشائی بن کر صہیونی ریاست کے ساتھ تعاون کی مرتکب ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینی اراضی پرقبضے کی منصوبہ بندی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب دوسری طرف یہودی آباد کار مقامی فلسطینی آبادی، زیتون کے کاشت کاروں اور دیگر فلسطینی شہریوں کا جینا حرام کیے ہوئے ہیں۔