شنبه 16/نوامبر/2024

یہودی آباد کاروں کے لیے القدس میں 11 ہزار گھروں کا اسرائیلی منصوبہ

جمعہ 29-نومبر-2019

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے شمالی بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کی خاطر ایک بڑے تعمیراتی منصوبے کی تیاری شروع کی ہے جس میں 11 ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

عبرانی اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی وزارت ہائوسنگ نے شمالی بیت المقدس میں عطاروت صنعتی زون میں 11 ہزار نئے مکانات کی تعمیر کی اسکیم پر کام شروع کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی یہودی کالونی قلندیا اور رام اللہ کے درمیان قائم کی جائے گی۔

عبرانی اخبار کے مطابق شمالی بیت المقدس میں مذکورہ تعمیراتی منصوبہ ماضی میں عالمی دبائو کی وجہ سے روک دیا گیا تھا۔ تاہم امریکا کی فلسطین میں یہودی آباد کاری سے متعلق تبدیل ہونے والی پالیسی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کی کھلم کھل طرف داری اور یہودی بستیوں کی تعمیرکی حمایت کے بعد اسرائیل نے اس منصوبے پرعمل درآمد شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق چند ماہ کے اندر اس منصوبے کی تفصیلات اسرائیل کی پلاننگ کمیٹی کے سامنے پیش کی جائیں گی۔

عبرانی اخبار کے مطابق شمالی بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے مجوزہ منصوبے پرامریکا کی طرف سے کسی قسم کی مخالفت کا امکان نہیں۔’

اس منصوبے پر اسرائیل کے وزیر برائے القدس امور زئیف الکین اور القدس بلدیہ کے میئر موشے لیون بھی حامی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی