جاپان میں فلسطین میں اسرائیل کی یہودی آباد کاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آباد کاری کے نئے اعلان کو امن مساعی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق جاپانی وزارت خارجہ کے ترجمان ماساتو اوٹاکا نے ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کا اقدام ناقابل قبول ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ مغربی کنارے میں 1936 گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔ غرب اردن میں مزید آباد کاری کے اعلان پر عالمی برادری کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
جاپانی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جاپان غرب اردن میں یہودی آبادکاری سے متعلق اسرائیلی اقدامات کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ جاپان کو اسرائیلی ریاست کےاقدامات پر افسوس ہے۔ اسرائیل کی طرف سے یک طرفہ طور پر یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلا ف ورزی ہے۔ عالمی برادری کو اس کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غرب اردن اور القدس میں اسرائیل کی یک طرفہ سرگرمیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ اس سے خطے میں دیر پا امن کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
خیال رہےکہ اسرائیل نےگذشتہ روز فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے لیے 1936 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔