قابض صہیونی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں یہودی کالونیوں کو باہم ملانے کے لیے سڑکوں کی تعمیر کا ایک نیا منصوبہ جاری کیا ہے۔ اس منصوبے پر دو ہفتے قبل اس وقت عمل درآمد شروع کیا گیا جب قابض حکام نے سڑکوں کے نقشے کے مطابق زمین پر اس کی نشاندہی کی تھی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن میں یہودی کالونیوں کے امور کے ماہر غسان دغلس نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے یہودی کالونیوں کو باہم مربوط کرنے کے لیے سڑکوں کی تعمیر کے لیے کھدائی شروع کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نابلس شہراور اس کے اطراف میں قائم کی گئی غیرقانونی یہودی بستیوں کو ملانے کے لیے سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ اپریل 2019ء میں منظور کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت 7 کلو میٹر پر مشتمل بائی پاس سڑکیں تعمیر کی جائیں گی جن کے لیے 406 دونم فلسطینی اراضی غصب کی گئی ہے۔
غسان دغلس کا کہنا تھا کہ نابلس میں سڑکوں کی کھدائی زعترہ، حوارہ، بیتا اور اودلا میں کھدائی شروع کردی گئی ہے۔ مجموعی طورپر یہ سڑکیں نابلس کے سات دیہات کے اندر سے گذریں گی۔
ان سڑکوں کے ذریعے شیلو، عیلہ اور وادی اردن کی یہودی کالونیوں کو باہم مربوط بنایا جائے گا۔