اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک کارروائی کے دوران مشہور سماجی کارکن اور مسجد اقصیٰ کی مرابطہ ھنادی الحوانی کو مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط سے گرفتار کرنے کے بعد اسے چھ ماہ کے لیے قبلہ اول سے بے دخل کردیا ہے۔
دوسری طرف ھنادی الحلوانی نے صہیونی حکام کو چور اور غاصب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست مذہبی جارحیت اور اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ کے نمازیوں پرپابندیاں عاید کررہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط میں تلاشی کی کارروائی کے دوران مسجد اقصیٰ کی نمازی رہ نما ھنادی الحوانی کو حراست میں لے لیا۔ حلوانی کو پرانے بیت المقدس اور الغزالی اسکوائر کے درمیان سے حراست میں لے لیا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے اطراف کی کالونیوں میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ جمعہ کو علی الصباح القدس شہر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک دیا تھا۔