اسرائیلی زیر تسلط شامکے مقبوضہ وادی گولان کے علاقے میں ایک نامعلوم میزائل حملے کے نتیجے میں کم سے کم10 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے- یہ واقعہ ہفتے کی شام جنوبی لبنان سے فائر کیے گئے ایک میزائل کے نتیجےمیں پیش آیا۔ یہ میزائل مقبوضہ شام کے گولانمیں مجدل شمس علاقے پر گرا۔ دوسری طرف حزب اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنےسے انکار کیا ہے تاہم اس نے کئی دوسرے حملوں کا اعتراف کیا ہے۔
اسرائیلی چینل 12 نے بتایاکہ میزائل حملے کے نتیجے میں 10 اسرائیلی ہلاک جب کہ 34 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی ایمبولینس اتھارٹیکا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے 17 کی حالت نازک یا تشویشناک ہے۔
دروز انیشیٹو کے سربراہ غالبسیف نے تصدیق کی کہ دروز دیہات اور الجیل پر گرنے والے میزائل اسرائیلی انٹرسیپٹر میزائلہیں اور یہ ہمیشہ جگہوں اور جانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچاتے ہیں۔
دوسری طرف لبنان میں اسلامیتحریک مزاحمت نے مجدل شمس کو نشانہ بنانے کے بارے میں بعض دشمن میڈیا اور مختلف میڈیاپلیٹ فارمز کی طرف سے رپورٹ ہونے والے الزامات کی واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔
اس نے ایک بیان میں اس باتکی تصدیق کی ہے کہ اسلامی مزاحمت کا اس واقعے سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ اس حوالےسے تمام جھوٹے الزامات کی واضح طور پر تردید کرتی ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ نے میزائلحملوں کی ہدایت اور شمالی مقبوضہ فلسطین میں قابض فوج کے متعدد ٹھکانوں پر حملے کااعلان ایک ایسے وقت میں کیا جب اس کے چار کارکنوں کی اسرائیلی بمباری میں شہادت کااعلان کیا گیا تھا۔
حزب اللہ نے اپنے بیانات میں کہاکہ اس کی کارروائیاں غزہ کی پٹی میں ثابت قدم فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کی بہادراور باوقار مزاحمت کی حمایت میں جو جاری رہیں گی۔
اسلامی مزاحمت کے مجاہدیننے بیت ہلیل بیرکوں میں ساحل بٹالین کے ہیڈکوارٹر کو درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے نشانہبنایا، مالی گولانی بیرک میں ہرمون بریگیڈ کے ہیڈکوارٹر کو ایک فلق میزائل سے نشانہبنایا اور رامیم بیرک جو ایک بٹالین ہیڈکوارٹر ہے کوبرقان میزائل سے نشانہ بنایاگیا۔