ترکیہ کے شہراستنبول میں گذشتہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے جس میںفلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر ساٹھ ممالک کے مندوبین شرکت کریں گے۔
’فری فلڈ کانفرنس‘کی سرگرمیاں دو دن تک جاری ہیںْ کانفرنس کے پہلے روز جس میں 60 ممالک کے نمائندوںنے شرکت کی۔ اس کا اہتمام گلوبل کولیشن ٹو سپورٹ یروشلم اور فلسطین، انسان اور شہریتحریک اور ترکیہ میں البرکہ انٹرنیشنل ہیومینٹیرین ریلیف سوسائٹی نے کیا ہے۔
"فلڈ آف دیفری” کانفرنس کی سرگرمیوں کا آغاز آج بروز ہفتہ ترکیہ کے شہر استنبول میں ہواجس میں 60 ممالک کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ترکیہ میں سول سوسائٹی کی تنظیموں نے بھیشرکت کی۔
کانفرنس کی سرگرمیوں میں کئی سیشنز شامل ہیں گی جن میں حماس کی طرف سےگزشتہ 7 اکتوبر کو شروع کیے گئے طوفان الاقصیٰ آپریشن اور اس کے نتیجے میں غزہ کیپٹی میں اسرائیلی حملوں، قابض ریاست کے مظالم، مغربی کنارے اور یروشلم میں ہونے والی خلاف ورزیوںکے بارے میں بات کی جائے گی۔
کانفرنس کے عہدیدارفتحی عبدالقادر نے اپنے افتتاحی خطاب میںکہا "یہ وہ دن ہے جب ہم اچھے اور بابرکت ملک میں ملتے ہیں اور قوم اور اس کےآزاد لوگ ایک متحد نعرے کے تحت ایک سطح پر ملتے ہیں، جو کہ آزاد لوگوں کا سیلابہے۔”
انہوں نے مزیدکہا، "ہم ایک آدمی کے دل سے بھی ملتے ہیں اور ہم سب ایک زبان سے بات کرتے ہیں۔واضح طور پر اس مبارک سیلاب کے لیے اپنی حمایت اور فتح کا اعلان کرتے ہیں جو خدائیتقدیر اور منصوبے کے مطابق آیا تھا”۔
سول لبرٹیز اورسول لبرٹیز موومنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ، کمال اوزدن نے کہا کہ "غزہ نے 75سال پہلے نکبہ کا مشاہدہ کیا تھا،اور آج فلسطینی غزہ اور فلسطین میں ایک جیسےحالات کا سامنا کر رہے ہیں۔
فلسطینیوں کا قتلعام آج بھی جاری ہے اور معصوم لوگوں کو جیلوں میں ڈال کرانہیں اذیتیں دی جاتیہیں۔