لبنان کی سرکردہ مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جنوبی لبنان میں ایک مہلک اسرائیلی حملے کے "جواب میں” شمالی اسرائیل پر راکٹ داغے ہیں۔ رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیل ایک سینئر کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے بعد گروپ کا یہ پہلا حملہ ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "(شمع کے جنوبی گاؤں) پر اسرائیلی دشمن کے حملے میں متعدد شہری کام آئے ہیں جس کے جواب میں تنظیم نے درجنوں کاتیوشا راکٹ داغے”۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ راکٹ فائر ہونے کے فوراً بعد صہیونی فضائیہ نے "حزب اللہ کے لانچر کو نشانہ بنایا جس سے میزائل داغے گئے”۔
قبل ازیں جمعرات کو لبنان کی وزارتِ صحت نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ شام کے جنوبی گاؤں پر اسرائیلی حملے میں چار شامی جاں بحق ہوئے۔
وزارت نے کہا، ڈی این اے ٹیسٹ ہو جائے تو ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اس حملے میں پانچ لبنانی شہری زخمی بھی ہوئے۔
ایمرجنسی سروسز کے مطابق حملے میں نشانہ بننے والے کسان مزدور اور ایک ہی خاندان کا حصہ تھے۔
ایک غیر ملکی نیوز ایجنسی سے تعاون کرنے والے فوٹوگرافر نے بتایا کہ حملے کی جگہ سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے، اس سے قریبی دو عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا اور ایک گاڑی جل کر خاکستر ہو گئی۔
منگل کی شام ایک اسرائیلی فضائی حملے میں ایک اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کی شہادت کے بعد حزب اللہ کا یہ پہلا حملہ تھا جس کے رہنما حسن نصر اللہ نے کہا کہ آپریشن جمعہ کی صبح دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
حسن نصراللہ نے خبردار کیا تھا کہ ان کی تنظیم فواد شکر کے قتل کا جواب دینے کا پابند تھا۔
تہران میں ایک حملے میں حزب اللہ کے اتحادی حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے چند گھنٹے بعد بدھ کے روز حملے میں فواد شکر شہید ہوئے تھے۔