مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ ڈاکٹر اسماعیل نواھضہ نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو صہیونی ریاست کی غلیظ اور گھناونی سازشوں کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قبلہ اول کے خلاف اسرائیل کی نئی اور تازہ سازشوں میں مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی سروے انجینیرز کا مسجد اقصیٰ میں داخلہ اور مقدس مقام کی بے حرمتی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ‘فیس بک’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں الشیخ اسماعیل نواھضہ نے کہا کہ کرونا وبا کےخوف ناک انداز میں پھیلنے کے علی الرغم قابض صہیونیوں کی طرف سے فلسطینی شہریوں، گھروں، اراضی، اداروں، املاک اور مقدسات جن میں خاص طور پر مسجد اقصیٰ شامل ہے پرحملے جاری ہیں۔
انہوںنے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوںکو تو مسجد اقصیٰ میں نماز اور عبادت کی ادائی سے روک رہا ہے۔ فلسطینی اراضی میں بلا توقف یہودیوں کے لیے ہزاروں مکانات کی تعمیر کی منظوری دی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ مسجد اقصیٰ کو قابض دشمن کی جانب سے گھٹیا سازشی چالوں کا سامنا ہے۔ یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پردھاووں کے لیے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی جاتی ہے۔ بیت المقدس کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔ حرم قدسی میں تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادا کی جاتی ہیں۔ مسجد اقصیٰ کی زمانی اور مکانی تقسیم کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر سازشیں جاری ہیں۔
انہوںنے مزید کہا کہ ہمارے بزرگ، بچے اور ہماری مائیں اور بہنیں توہین آمیز ظلم کا سامنا کررہے ہیں۔ ہمارے بچوں کو بغیر کسی جرم کے جان سے مار دیا جاتا ہے۔ ہمارے شہریوں کو ایسی کال کوٹھڑیوں میں ڈالا جاتا جہاں انہیں بنیادی انسانی حقوق تک میسر نہیں ہیں۔